فلسطین کی شہاب نیوز ایجنسی کے مطابق، غزہ کے فیلڈ ہسپتالوں کے انچارج مروان الہمص نے بتایا ہے کہ صیہونی فوجی غزہ میں موجود طبی کارکنوں اور ڈاکٹروں کو باضابطہ طور پر نشانہ بنا رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا ہے کہ طبی عملے کو خاص طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے تا کہ امدادی خدمات مکمل متاثر ہوجائیں۔
مروان الہمص کے مطابق فلسطین کی ہلال احمر کمیٹی کی چار ایمبولینس گاڑیاں رفح میں داخل ہوئی تھیں لیکن ان سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے اور انہیں بچانے کی تمام کوششیں بھی ناکام ہوگئی ہیں کیونکہ صیہونی فوج مذکورہ علاقے پر شدید بمباری اور گولہ باری کر رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ صیہونی فوج نے غزہ میں باقی ہسپتال اور طبی مراکز اب زخمیوں سے بھر چکے ہیں اور مزید زخمیوں کی گنجائش نہیں ہے۔
انہوں نے عالمی برادری اور عالمی اداروں سے فوری اقدام کرنے کی اپیل کی ہے۔
ادھر رفح کے "تل السلطان" محلے پر صیہونیوں کے مسلسلے حملے جاری ہے جہاں ہزاروں فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ مذکورہ علاقے میں بجلی اور پانی منقطع ہوچکا ہے اور غذا اور ادویات کو پہنچنے نہیں دیا جا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، زخمیوں کی حالت ناگفتہ بہ ہے اور بچے بھوک اور پیاس سے جان دے رہے ہیں۔
غزہ کے عوامی دفاع کے ادارے کے سربراہ نے کہا ہے کہ اس وقت 50 ہزار فلسطینیوں کی جان کو مذکورہ علاقے میں سنجیدہ خطرہ لاحق ہے اور ریڈ کراس اور دیگر امدادی اداروں سے اپیل کی جاتی ہے کہ انسانی جانوں کی حفاظت کے سلسلے میں اپنی ذمہ داری پوری کریں۔
آپ کا تبصرہ